دنیا کا ایک شہر، جہاں مسلمانوں کیلئے سحر ہوتی نہ سورج غروب ہوتا ہے

دنیا کا ایک شہر، جہاں مسلمانوں کیلئے سحر ہوتی نہ سورج غروب ہوتا ہے

سٹاک ہوم )اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔9جولائی۔2014ء( رمضان المبارک میں سحر کے وقت روزہ رکھنا اور پھر شام کے وقت افطار کرنا اس ماہ مبارک کی خوبصورتی کا اہم جزو ہے لیکن سویڈن کے شمالی علاقہ جات میںمقیم مسلمان جب روزہ رکھتے ہیں تو سورج چمک رہا ہوتا ہے اور جب افطار کرتے ہیں تو بھی سورج چمک رہا ہوتا ہے کیونکہ یہاں نہ صبح ہے نہ شام۔ سویڈن کے انتہائی شمالمیں واقع قصبہ کیرونا میں تقریباً 700 مسلمان آبادہیں، یہ قصبہ قطبی دائرے کے 145 کلو میٹر اندرواقع ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ یہاں موسم گرما میں سورج کبھی بھی غروب نہیں ہوتا۔ یہاں مقیم شامی باشندے غسان النکر نے بتایا کہ جب اس نے تین بج کر تیس منٹ پر روزہ رکھا تو سورج اس کے سر پر چمک رہاتھا اور یہ کہ افطارکے وقت بھی یہی صورتحال ہوگی۔ چونکہ یہاں مسلمانوں کا کوئی منظم اور مرکزی ادارہ نہیں ہے اسی لئے لوگ چار مختلف قسم کے اوقات سحر و افطار کا استعمال کررہے ہیں۔ غسان کا کہنا ہے کہ وہ مکہ کے وقت کے مطابق سحر و افطار کرتا ہے۔ لیکن کان کنوں کے اس قصبہ کے اکثر مسلمان1240 کلومیٹر جنوب میں واقع دارالحکومت سٹاک ہوم کے وقت کے مطابق سحر و افطار کرتے ہیں کیونکہ اس شہر میں کیرونا کے برعکس صبح اور شام ہوتی ہے اور یورپین کونسل برائے فتویٰ و تحقیق نے بھی کیرونا کے مسلمانوں کو سٹاک ہوم کے وقت کے مطابق روزہ رکھنے کی ہدایت کی ہے۔ اگرچہ سٹاک ہوم میں بھی روزہ 20 گھنٹے کا ہوتا ہے مگر یہاں پر کیرونا کی طرح 24 گھنٹے دوپہر نہیں ہوت

Previous Post Next Post